ایچ آئی وی/ایڈز پالیسی


ایچ آئی وی ایڈز پالیسی ایک عالمگیر وبا ہےجو سماج میں انتہائی انتشارکا باعث ہے۔فی ا لوقت پاکستان "کم پھلاؤ اونچے خطرے کے ساتھ"میں درجہ بند ہے۔یہ پالیسی بنیادی اصول فراہم کرتی ہےتاکہ عملہ اور کاروباری مفاد کو محفوظ رکھا جا سکے خطے میں اسکے عدم پھلاؤ میں حصہ ڈالا جاسکے۔

بلاتفریق:

ادارہ کسی بھی ملازم جس کو ایچ آئی وی ایڈز ہو تفریق نہیں کرے گا۔ملازمت کے طبی معیار کو پورا کرنے کی قابلیت ہی رہے گی۔

رویہ جائے کارِ جہاں:

ادارہ اس بات کی شناخت رکھتا ہے کہ ایچ آئی وی ایڈز بزریعہ روذمرہ کے عمامی ذاتی میل جول بصورتِ عام پیشہ ورانہ حالت میں نہیں پھیلتا۔لحاظہ، جاٰۓکارِجہاں کو ایچ آئی وی ایڈز ذدہ ملاذم کے ساتھ بانٹیے سے انکار کی کوئ وجہ نہیں ہونی چاٰۓ۔کسی بھی ایچ آئی وی ایڈز ذدہ ملاذم کے ساتھ تفریق یا ڈرانے کا عمل جو اس کے انفیکشن کی بنیاد پر ہو، پر تادیبی کاروائی کی جاۓ گی۔

ادارہ اس اصول کی توثیق کرتا ہےکہ ملاذمین کی ایچ آئی وی ایڈز سے متعلقہ تعلیم اس کے عدم پھیلاؤاور جاۓکارِجہاں پر اسکے انصرام کا سب سے موءثر راستہ ہے۔اسکا تعلیمی پروگرام ادارہ کے چلتے ہوۓ ایچ آئی وی ایڈز کے انصرام کے عمل کا حصہ ہوگا۔صحت مندانہ ذندگی اور خطرےسے دو چار ہونے سے بچنا بحر حال ایچ آئی وی ایڈز ذدہ ملاذم کی اپنی ذمہ داری ہے۔

رازداری:

ادارے کا چبی افسر ایچ آئی وی ایڈز سے متعلقہ تمام معلومات کی رازداری کی حفاظت کرے گا، جیسا کہ وہ دوسرے تمام معاملات میں طبی معلومات کی رکھتا ہے۔اور وہ متاثرہفرد کی تحریری اجاذت کے بغیر منکشف نہیں کرے گا تا وقتہ کہ کسی قانون کو مطلوب ہو۔عدالت کا حکم ہو یا پھر وہ لوگ جو بالواسطہ ایچ آئی وی ایڈز ذدہ ملاذم کے علاج یا معالجے میں شامل ہوں۔

قانونی فرمان برداری اور مقامی رواج:

یہ پالیسی اور اس سے متعلق ضابطہِ عمل و طریقہ کار پر کسی بھی مقامی قانون و قاعدے یہ رائجالوقت مقامی ضابطہ عمل میں تبدیلی کی صورت میں نظر ثانی اور بہتری کی جاۓ گی۔

جناب آفتاب حسین

مینجنگ ڈائریکٹر-منتظمِ اعلٰی